ایران میں 3 مسلسل سالوں میں منفی شرح نمو کے بعد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں مثبت ترقی کا ریکارڈ کیا گیا

تہران۔ ارنا- آنکتاد بین الاقوامی تنظیم کے سروے کے مطابق، 2021 میں ایرانی حکومت میں تبدیلی کے بعد ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری جو بارہویں حکومت کے آخری تین سالوں میں منفی ہوگئی تھی، پھر سے مثبت ہوگئی۔

 ارنا رپورٹ کے مطابق، دنیا میں سرمایہ کاری کے بہاؤ کے اعدادوشمار شائع کرنے والے اقوام متحدہ سے وابستہ بین الاقوامی ادارے آنکتاد UNCTAD کے سروے کے مطابق ایران کی پچھلی حکومت کے دوران، ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مقدار گزشتہ دو دہائیوں میں کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

اسی رپورٹ کے مطابق، 2019 میں ایران میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت کی شرح میں 3۔1 ارب ڈالر  کی کمی آئی ہے جو 2001 سے اب تک سب سے کم رقم ہے۔

بارہوین حکومت کے آخری 3 سالوں میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی ترقی منفی تھی لیکن 2021 میں حکومت میں تبدیلی آنے کے بعد اس ملک میں مثبت ترقی دیکھنے میں آئی۔

2019، 2018 اور 2017 میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح نمو میں بالترتیب 53، 36 اور 11 فیصد کمی واقع ہوئی لیکن 2021 میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے بڑھنے کا رجحان دوبارہ مثبت ہوا اور اس میں 6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

سابق ایرانی صدر روحانی کی حکومت (2002 سے 2019) میں براہ راست غی ملکی سرمایہ کاری مجموعی طور پر تقریبا 8۔20 ارب ڈالر تھی حالانکہ نویں اور دسویں حکومت کے آٹھ سالوں میں کل براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 24.8 ارب ڈالر تھی۔

احمدی نژاد کی حکومت کے آخری سال میں (2001) میں ایران میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 7۔4 ارب ڈالر تھا جو روحانی کی حکومت کے آخری سال (2019) میں کم ہو کر 3۔1 ارب ڈالر رہ گیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .